عمران خان ایک چٹان کی مانند

 عمران خان ایک چٹان کی مانند 


   میں نے زندگی میں کبھی اتنا بہادر شخص نہیں دیکھا جو اپنے دشمنوں سے ملک دشمنوں سے اور پوشیدہ دشمنوں سے صف آرا ہے پھر بھی اس کا حوصلہ بلند اور اللہ پر یقین کامل ہے حالانکہ اس کو ڈرایا گیا اور اس  کی فیملی کو سازشوں کا اور الزام تراشیوں کا سامنا کرنے کے بعد ہمیشہ کے لئے اس سے علیحدہ ہو کر ملک چھوڑنا پڑا لیکن اس نے اپنا سفر پختہ یقین کے ساتھ جاری رکھا اس دوران وہ مسلسل ان عناصر کے ساتھ لڑتا رہا جو ملک کے لیے نقصان دے تھے جس طرح اس کی مخالفت بڑھ رہی تھی اس طرح اس کے چاہنے والے بھی بڑھ رہے تھے اور یہی اس کے کامل یقین کی نشانی تھی پھر وہ اونچائی سے گرتا ہے یا اسے گرایا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہو کر اسپتال پہنچ جاتا ہے تب مخالفین یہ قیاس آرائیاں کرتے ہیں کہ آب یہ اپنے راستے سے ہٹ جائے گا لیکن دوبارہ وہ اپنے ملک اور قوم کے لئے ان تمام سازشوں کے خلاف صف آراء ہو گیا  اس نے ثابت کیا وہ ایک ایسی چٹان ہے جس کی بنیادیں چاروں طرف پھیل چکی ہیں جس کو گرانا تقریبا ناممکن ہے وہ پچھلی دو دہائیوں سے اپنے ارادے پر قائم ہے اسی وجہ سے عوام اس پے اعتبار کرتی ہے اور پیار کرتی ہے  اور اس نے ثابت کیا اپنی ایمانداری اللہ کی مدد اور عوام کی طاقت سے کہ وہ عالم اسلام کا بہترین رہنما اور پاکستان کی عوام کا بہترین لیڈر ہے جی ہاں میں یہاں عمران خان کی بات کر رہا ہوں 

                      عمران خان بہترین سیاستدان ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین انسان بہترین موٹیویشنل سپیکر اور بہترین سکالر بھی ہیں اس کی مثال عمران خان کی وہ تقریر بھی ہے جو اقوام متحدہ میں انہوں نے عالم اسلام کی وکالت اور پاکستان کی وکالت کرتے ہوئے کی اور دنیا میں ان کی بات کو سنا گیا اور وہ کوئی عام باتیں نہیں تھی وہ مسلمانوں کے دل کی آواز تھی اس آواز کو بڑے بڑے لیڈر اٹھانے سے قاصر تھے جو عمران خان نے  اٹھاہی اور عالمی دنیا کو باور کرایا کہ مسلمان اور پاکستان کیا چاہتا ہے 

 چند مہینے پہلے عمران خان کی گورنمنٹ کو ایک بیرونی سازش کے  ذریعے ختم کر دیا گیا حالانکہ کچھ سیاستدانوں کا اور اسٹیبلشمنٹ کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کا کامیاب ہونا ایک قانونی پراسیس تھا جو عوامی حمایت پر کیا گیا 

 لیکن یہ ایک مضحکہ خیز بات ہے کیونکہ عدم اعتماد کے بعد عوام نے خان کی حمایت میں آ کر یہ ثابت کیا کہ عمران خان ایک مقبول ترین لیڈر ہے اور عمران خان نے بھی عوام کو مایوس نہیں کیا انہوں نے اسی ارادے کے ساتھ جس کا وہ مسلسل ذکر کرتے آ رہے تھے انہوں نے اپنی کوششوں کو مزید تیز کر دیا اس دوران انھوں نے بہت سارے چہرے بے نقاب کر دیے ایسے چہرے جنہیں بے نقاب کرنا تقریبا ناممکن تھا اس سارے کھیل تماشے کی تمام تفصیلات عمران خان نے عوام کے سامنے رکھ دی اور فیصلہ کرنے کو کہا اور یقینا عوام نے فیصلہ عمران خان کے حق میں دے دیا

 عوام کے فیصلے کے بعد ظاہری دشمنوں نے اور پوشیدہ دشمنوں نے مل کر یہ فیصلہ کیا کہ کسی طرح عمران خان کو راستے سے ہٹایا جائے اور پھر انہوں نے اپنی کوشش کی  لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر قاتلانہ حملہ دیکھنے میں آیا جس کے نتیجے میں عمران خان شدید زخمی ہوگئے اور کچھ کارکن بھی زخمی ہوئے اور ایک کارکن شہید ہوگیا عمران خان کو چار گولیاں لگی تھیں اور انہیں زخمی حالت میں شوکت خانم پہنچایا گیا یہ حیران کن تھا کہ عمران خان کو ہسپتال پہنچنے سے پہلے تاخیری حربوں کا سامنا کرنا پڑا یہ عمران خان کا اٹل ارادہ اور اللہ پر کامل یقین  ہے جس نے عمران خان کو زندہ رکھا ہوا ہے تاکہ وہ عوام کے لیے کچھ کر جائے عمران خان عالم اسلام کے لیے اور پاکستان کی عوام کے لیے اللہ کا ایک بہترین تحفہ ہے اس کی قدر کیجئے اور اس کا ساتھ دیں

Comments

Popular posts from this blog

Pakistan: Imran Khan could outplay the military and return to power

Azadi March and Rawalpindi

Daily mail vs PM shabaz shreef